8 دسمبر 2024ء کو ’’ہیئۃ تحریر الشام‘‘ (HTS) کی زیر قیادت فورسز نے شام کے دارالحکومت دمشق پر قبضہ کرتے ہوئے اسد خاندان کی 53 سالہ حکمرانی کا خاتمہ کر دیا۔
اسرائیل نے اس موقع سے فائدہ اٹھایا اور اپنی مغربی سرحد کی حفاظت کے پیش نظر ڈرامائی طور پر پورے شام میں فضائی حملے تیز کردیئے۔
15 دسمبر تک، ACLED نے 2024ء میں شام میں 300 سے زیادہ اسرائیلی فضائی حملوں کے واقعات ریکارڈ کیے، جن میں سے ایک تہائی سے زیادہ اسد حکومت کے خاتمے کے بعد ہوئے۔ یہ حملے اسی رفتار سے جاری رہے تو دسمبر 2024ء میں اسرائیلی حملوں کی تعداد پورے 2023ء کی ریکارڈ کی گئی حملوں کی تعداد سے زیادہ ہو جائے گی۔
اسد حکومت کے ہتھیاروں کو ’’ہیئۃ تحریر الشام‘‘ کی زیر قیادت نئی حکومت کے ہاتھوں میں جانے سے روکنے کے لیے، اسرائیل کے ان حملوں نے پہلے 48 گھنٹوں کے اندر سابق حکومت کی 70 سے 80 فیصد کے درمیان جنگی فوجی صلاحیتوں کو تباہ کر دیا۔
65 فیصد سے زیادہ اسرائیلی حملے دمشق، درعا، لطاکیہ اور دیہی دمشق کے مشرقی علاقوں میں ہوئے۔
نیز اسرائیلی فورسز اپنے زیر قبضہ گولان ہائیٹس اور شام کے درمیان موجود غیر فوجی بفرزون میں داخل ہو گئیں اور قنیطرہ، درعا، اور دمشق کے آٹھ دیہات پر کنٹرول حاصل کر کر لیا۔ جو کہ 1974ء کی یومِ کپور جنگ کے بعد ہونے والے جنگ بندی کے معاہدے کی خلاف ورزی ہے۔ اسرائیل کا ارادہ گولان ہائیٹس میں اپنے شہریوں کی تعداد دگنا کرنا کا ہے۔
اس دوران اسرائیلی وزیر اعظم اور ’’ہیئۃ تحریر الشام‘‘ کی قیادت دونوں نے کہا ہے کہ ان کا براہ راست جنگ کا ارادہ نہیں ہے۔