حقائق جو پاکستان اور چین کے زیر قبضہ کشمیر کی تخلیق کا باعث بنے

Submitted by admin on
1947ء میں متحدہ ہندوستان کی تقسیم کے بعد، ریاست جموں و کشمیر (J&K) کو مہاراجہ ہری سنگھ نے 26 اکتوبر 1947ء کے دوران بڑے پیمانے پر پاکستانی دراندازی کے بعد ایک الحاق نامے پر دستخط کر کے مکمل طور پر بھارت سے منسلک کر دیا تھا۔ تقسیم کے لیے، برطانوی وکیل سیرل ریڈکلف پہلی بار 8 جولائی 1947ء کو برطانوی ہندوستان پہنچے۔

سعودیہ کے ساتھ تعلقات کے حوالے سے ایران کی نئی ترجیحات

Submitted by admin on
ریاض/تہران - حالیہ اسرائیلی حملوں کے بعد بڑھتے ہوئے مغربی دباؤ کے درمیان، ایران نے اپنی خارجہ پالیسی کو دوبارہ ترجیح دینا شروع کر دی ہے، سعودی عرب کی قیادت میں خلیج فارس کے لیے کشادہ پن کو اپنی علاقائی حکمت عملی میں سب سے آگے رکھا ہے۔ ایسا لگتا ہے کہ تہران اس بات کو سمجھ رہا ہے کہ پڑوسی خلیجی ریاستوں کے ساتھ تعلقات کو بہتر بنانا اب صرف ایک سفارتی آپشن نہیں ہے بلکہ اپنی قومی سلامتی کے تحفظ اور اس کے اندرونی استحکام کو یقینی بنانے کے لیے ناگزیر ہے۔

مغرب اور مشرق کی تجارتی راہداریوں کی جنگ میں ایران کا کردار

Submitted by admin on
یہ قصہ بہت پرانا ہے۔ سر الفریڈ جان میکنڈا کے نام سے ایک صاحب تھے جو برطانوی سلطنت کے زمانے میں بہت بااثر برطانوی شخصیت تھے۔ تب انگریز ایک بات سے خوفزدہ تھے۔ وہ جانتے تھے کہ ہندوستان ان کی سلطنت کی کلید ہے، اور انہیں صرف ایک دشمن ایسا نظر آتا تھا جو ممکنہ طور پر ہندوستان پر قبضہ کر سکتا تھا اور اس طرح پوری برطانوی سلطنت کو مٹا سکتا تھا۔ وہ روس تھا۔

آبنائے ہرمز اور باب المندب کی جغرافیائی اہمیت

Submitted by admin on

دنیا کے نقشے پر کچھ آبی راستے ایسے ہیں جو عالمی تجارت کے لیے ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتے ہیں، اور ان کے گرد ابھرنے والی سیاسی کشیدگیاں بین الاقوامی طاقتوں کو مسلسل متحرک رکھتی ہیں۔ ایسے ہی دو کلیدی مقامات، آبنائے ہرمز اور ب

اسرائیل ایران جنگی کشیدگی کا سلسلہ (2024ء تا 2025ء)

Submitted by admin on

اسرائیل اور ایران کے درمیان حالیہ براہ راست جنگی تنازعہ کا آغاز 2024ء میں ہوا اور جون 2025ء تک جاری رہا، جو ایک جنگ بندی پر اختتام پذیر ہوا۔ یہ جنگ اُس بالواسطہ جنگ سے بہت مختلف تھی جو دونوں ملکوں کے درمیان دہائیوں سے جاری تھی۔ اس مختصر رپورٹ میں

کاموں کا سہرا اپنے سر سجانے کا رجحان: ایک تجزیہ

Submitted by admin on
کسی بھی جماعت، طبقہ یا قوم کی ترقی کے لیے اجتماعی سوچ، باہمی تعاون اور خود پسندی سے گریز بنیادی اوصاف ہوتے ہیں۔ جب افراد یا ادارے اس بات پر بہت زیادہ زور دیں کہ کسی کام کا سہرا ان کے سر ہی بندھنا چاہیے، یا دوسرے لفظوں میں اس کا کریڈٹ انہی کو ملنا چاہیے

دنیا کی پانچ بڑی نہریں اور اسرائیل کا بین گوریون نہری منصوبہ

Submitted by admin on
نہریں انسان کی خود ساختہ آبی گزرگاہیں ہیں جو صدیوں سے عالمی تجارت اور معیشت کو تشکیل دینے میں اہم کردار ادا کرتی آ رہی ہیں، اور جدید دور میں تعمیراتی ایجادات و امکانات نے ایسے مزید منصوبوں کی راہ ہموار کر دی ہے جن کے ساتھ ان کے منصوبہ سازوں کی بہت سی توقعات وابستہ ہیں۔

امریکی صحافی ایڈوِن نیومین کا اسرائیل کی وزیراعظم گولڈا مائیر سے انٹرویو

Submitted by admin on
(1967ء کی جنگ، جس میں اسرائیل نے شام کی گولان پہاڑیوں، مصر کے صحرائے سینا، اور اردن کے زیر انتظام یروشلم شہر بشمول بیت المقدس پر قبضہ کر لیا تھا، اس جنگ کے تین سال بعد کے ماحول میں 1970ء کے دوران اس وقت کی اسرائیلی وزیراعظم گولڈا مائیر سے امریکی صحافی ایڈوِن نیومین نے ایک انٹرویو کیا تھا، اس کا ترجمہ یہاں قارئین کی دلچسپی کے لیے پیش کیا جا رہا ہے۔)

الجزائر کی تحریکِ آزادی اور اس میں پاکستان کا کردار

Submitted by admin on
الجزائر کی جنگِ آزادی 1954ء-1962ء فرانسیسی نوآبادیاتی استعمار کے خلاف ایک تاریخی جدوجہد تصور کی جاتی ہے جس نے الجزائری عوامی کو قومی خودمختاری اور آزادی کی منزل تک پہنچایا۔ اگرچہ اس تحریک کا آغاز پہلی جنگِ عظیم 1914ء-1918ء کے دوران ہوا لیکن اس نے دوسری جنگِ عظیم 1939ء-1945ء کے دوران شدت اختیار کی

سماجی علوم (سوشل سائنسز) کا مختصر تعارف

Submitted by admin on
Social Sciences علوم کی وہ شاخیں ہیں جو انسانی معاشرے، انسانی رویے، اور معاشرتی اداروں کا سائنسی بنیادوں پر مطالعہ کرتی ہیں۔ ان کا مقصد یہ سمجھنا ہے کہ انسان گروہوں میں کیسے رہتے ہیں، ان کے درمیان تعلقات کیسے بنتے ہیں، معاشرے کیسے کام کرتے ہیں، اور ثقافتیں کیسے پروان چڑھتی ہیں۔

1957ء میں امریکی دورے کے دوران وزیر اعظم پاکستان حسین شہید سہروردی کا انٹرویو

Submitted by admin on
قوم! آپ حسین شہید سہروردی، وزیر اعظم پاکستان کو ’’فیس دی نیشن‘‘ پر تجربہ کار نامہ نگاروں کے سوالات کا سامنا کرتے ہوئے دیکھیں گے۔ ان میں واشنگٹن پوسٹ اور ٹائمز ہیرالڈ کے سفارتی نامہ نگار چالمیرز رابرٹس، سی بی ایس نیوز کے بل ڈاؤنز، اور نیوزویک کے واشنگٹن بیورو سے جان میڈیگن شامل ہیں

طالبان کے ساتھ پاکستان، بھارت اور ایران تعلقات کیوں بڑھا رہے ہیں؟

Submitted by admin on
کوئی بھی ملک باضابطہ طور پر طالبان کو تسلیم نہیں کرتا، لیکن حال ہی میں طالبان کی جارحانہ سفارت کاری سے ظاہر ہوتا ہے کہ بہت سے ممالک انہیں اپنا شراکت دار بنانا چاہتے ہیں۔ افغانستان کے قائم مقام وزیر خارجہ امیر خان متقی نے حال ہی میں پاکستان کے ہم منصب کی میزبانی کی۔

ابراہام اکارڈز کیا ہیں؟

Submitted by admin on
’’ ابراہیم معاہدات‘‘ کئی معاہدوں کا ایک سلسلہ ہے جس کے تحت امریکہ کی ثالثی میں اسرائیل اور متعدد عرب ممالک کے درمیان سفارتی تعلقات معمول پر لائے گئے۔ ابتدائی معاہدوں پر اسرائیل، متحدہ عرب امارات اور بحرین نے وائٹ ہاؤس میں دستخط کیے تھے۔

سلامتی کونسل کی ویٹو پاور کی سیاست نے اقوام متحدہ کے اعتبار کو کیسے مجروح کیا ہے

Submitted by admin on
جب امریکہ نے نومبر کے دوران اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی ایک اور قرارداد کو ویٹو کیا، جس میں غزہ میں جنگ بندی کا مطالبہ کیا گیا تھا، تو اس سے عالمی سطح پر غم و غصہ پیدا ہوا۔ ناقدین نے کہا کہ امریکہ کا یہ فیصلہ، جو سلامتی کونسل کے دیگر 14 ارکان کے خلاف تھا، اس علاقے میں شہریوں کے مصائب کو طول دے گا اور مشرقِ وسطیٰ میں تشدد کو بڑھائے گا۔

سندھ طاس معاہدہ (انڈس واٹر ٹریٹی) پر ایک نظر

Submitted by admin on
تقسیم کے اگلے ہی سال 1948ء میں بھارت نے پاکستان کی طرف آنے والے دریاؤں کا پانی روک دیا تھا جس کے نتیجے میں مغربی پاکستان میں زرعی بحران پیدا ہو گیا تھا۔ اس کے بعد دونوں ممالک کے درمیان مذاکرات کا ایک سلسلہ شروع ہوا جس میں ورلڈ بینک نے ثالثی کا کردار ادا کیا۔

سائیکس-پیکو معاہدہ 1916ء: مشرقِ وسطیٰ کی تقسیم کا خفیہ منصوبہ

Submitted by admin on
’’سائیکس-پیکو معاہدہ‘‘ پہلی جنگ عظیم کے دوران 1916ء میں برطانیہ اور فرانس کے درمیان طے پانے والا ایک خفیہ منصوبہ تھا جس میں سوویت یونین سے پہلے کے روس کی رضامندی بھی شامل تھی۔ ان طاقتوں کا مقصد جنگ میں کامیابی کی صورت میں خلافتِ عثمانیہ کے مشرقِ وسطیٰ کے علاقوں کو آپس میں تقسیم کرنا تھا۔

حسین-میک موہن خط و کتابت 1915ء - 1916ء

Submitted by admin on
یہ جولائی 1915ء سے مارچ 1916ء تک مکہ کے شریف حسین بن علی اور مصر میں برطانوی ہائی کمشنر سر ہنری میک موہن کے درمیان دس خطوط کا ایک سلسلہ ہے جسے مشرقِ وسطیٰ کی تاریخ میں بہت اہم اور حساس حیثیت حاصل ہے۔ 1908ء میں عثمانی خلیفہ عبد الحمید دوم نے عرب رہنما حسین بن علی کو شریفِ مکہ مقرر کیا تھا۔

کیمبون لیٹر 1917ء: اسرائیلی ریاست کے قیام کی فرانسیسی حمایت

Submitted by admin on
’’کیمبون خط‘‘ ایک غیر مطبوعہ خط تھا جو فرانسیسی سفارتکار جولس کیمبون کی طرف سے صیہونی سفارتکار نہم سوکولو کو لکھا گیا تھا۔ یہ فرانسیسی حکومت کی جانب سے پہلی جنگِ عظیم کے دوران جون 1917ء میں فلسطین میں صیہونی منصوبے کی حمایت کا اظہار کرتے ہوئے بھیجا گیا تھا ۔ ۔ ۔

فلسطینی مہاجرین کے اعداد و شمار

Submitted by admin on
فلسطینی مہاجرین وہ فلسطینی ہیں جنہیں 1948ء میں اسرائیل کے قیام کے دوران اور اس کے بعد ان کے گھروں اور وطن سے بے دخل کیا گیا۔ اسرائیل یہودی اکثریتی ریاست قائم کرنے اور برقرار رکھنے کی کوشش کے تحت فلسطینیوں کو زبردستی بے دخل کرتا ہے اور فلسطینی مہاجرین کو واپس آنے سے روکتا ہے۔

اتحادِ مذاہب کی دعوت اور سعودی علماء کا فتویٰ

Submitted by admin on
’’مستقل کمیٹی برائے اسلامی تحقیق و افتاء‘‘ نے ان استفسارات، آراء اور مضامین کا جائزہ لیا ہے جو ذرائع ابلاغ میں ’’مذاہب کے اتحاد کی دعوت‘‘ یعنی اسلام، یہودیت اور عیسائیت کے حوالے سے پھیلائے جا رہے ہیں؛ اور اس بات کا مطالعہ کیا ہے کہ اس دعوت سے کیا مطلب لیا جا رہا ہے:

غزہ کی خاموش وبا

Submitted by admin on
غزہ میں جنگ بندی شروع ہوئے دو ماہ ہو چکے ہیں۔ فلسطینی اب بھی اسرائیلی فوج کے ہاتھوں مارے جا رہے ہیں، لیکن مسلسل بمباری رک گئی ہے، کم از کم ابھی کے لیے، غزہ پٹی میں داخل ہونے والی اشد ضروری امداد کو دو ہفتے قبل روک دیا گیا تھا۔

امریکی صدر ٹرومین کا اسرائیل کو تسلیم کرنے کا خط

Submitted by admin on
غزہ کے لیے عرب منصوبے پر ردعمل دیتے ہوئے ٹرمپ وائٹ ہاؤس نے کہا ہے کہ یہ منصوبہ دو اہم مسائل کو حل کرنے میں ناکام رہا ہے: ایک غزہ کے حالات سے متعلق اور دوسرا علاقے میں حماس کی مسلسل موجودگی سے متعلق۔

غزہ کے لیے عرب منصوبہ: رکاوٹیں اور امکانات

Submitted by admin on
غزہ کے لیے عرب منصوبے پر ردعمل دیتے ہوئے ٹرمپ وائٹ ہاؤس نے کہا ہے کہ یہ منصوبہ دو اہم مسائل کو حل کرنے میں ناکام رہا ہے: ایک غزہ کے حالات سے متعلق اور دوسرا علاقے میں حماس کی مسلسل موجودگی سے متعلق۔

بالفور ڈکلیریشن 1917ء : اسرائیلی ریاست کے قیام کی برطانوی حمایت

Submitted by admin on
اعلانِ بالفور 1917ء (Balfour Declaration)مشرقِ وسطیٰ کی تاریخ کی ایک انتہائی اہم لیکن متنازعہ دستاویزات میں سے ایک ہے، خاص طور پر فلسطینی اسرائیلی تنازعہ کے حوالے سے۔ اعلانِ بالفور دراصل برطانوی وزیر خارجہ آرتھر جیمز بالفور کی طرف سے لارڈ والٹر روتھس چلڈ کو بھیجا گیا ایک خط تھا، جو برطانیہ کی یہودی برادری کے رہنما تھے۔

1648ء کے ویسٹ فیلیا امن معاہدے

Submitted by admin on
’’ویسٹ فیلیا امن 1648ء ‘‘ (Peace of Westphalia) یورپی تاریخ کے اہم ترین مراحل میں سے ہے جس سے ایک تیس سالہ جنگ اور ایک اَسی سالہ جنگ کا خاتمہ ہوا۔ خاص طور پر ویسٹ فیلیا کے شہروں میونسٹر اور اور اوسنابرک کے دو معاہدوں نے یورپ میں جدید قومی ریاست کا ایک ایسا سیاسی اور مذہبی نظام تشکیل دیا جس نے آنے والی صدیوں میں نہ صرف یورپ بلکہ بین الاقوامی سیاست پر بھی اثرات مرتب کیے۔

1947ء سے 2023ء تک: پیچیدہ اور المناک اسرائیلی فلسطینی تنازعے کا جائزہ

Submitted by admin on

7 اکتوبر 2023ء کو حماس کی جانب سے اسرائیل پر اچانک حملے کے بعد اسرائیلی فلسطینی تنازعہ ایک بار پھر بھڑک اٹھا۔ جوابی کارروائی میں اسرائیل نے غزہ کی پٹی، جو کہ حماس کے زیرِ انتظام فلسطینی علاقہ ہے، پر فضائی حملوں اور مکمل محاصرے کا حکم دیا۔ یہ اس تن

اچھی اخلاقی اقدار اور معاشرہ پر ان کے مثبت اثرات

Submitted by admin on
ایک انسان کے لیے اچھی اخلاقی قدریں نہایت ضروری ہیں کیونکہ یہ اس کی شخصیت کو نکھارتی ہیں، اسے معاشرے میں عزت دلاتی ہیں، اور پرسکون زندگی گزارنے میں اس کی مدد کرتی ہیں۔ یہ قدریں انسان کو ایک ذمہ دار شہری بناتی ہیں جو اپنے فرائض کو سمجھتا ہے اور دوسروں کے حقوق کا احترام کرتا ہے۔

بین الاقوامی معاہدات کیا ہیں اور کیسے کام کرتے ہیں؟

Submitted by admin on
بین الاقوامی معاہدے جنہیں کنونشنز، ٹریٹیز اور اکارڈز کے نام سے بھی جانا جاتا ہے، دو یا دو سے زیادہ ممالک کے درمیان سمجھوتے ہیں جو کسی خاص معاملے میں قانونی دستاویزات کا کام دیتے ہیں۔

سوڈان کے دارفور امن معاہدے

Submitted by admin on
’’دارفور امن معاہدہ‘‘ سے مراد ان تین امن معاہدوں میں سے کوئی ایک ہے جو سوڈان کی حکومت اور دارفور کے باغی گروہوں کے درمیان 2006ء، 2011ء اور 2020ء میں دارفور تنازع کو ختم کرنے کے ارادے سے طے پائے۔

ڈچ سیاستدان یورام فین کلیفرین کا قبولِ اسلام

Submitted by admin on
یورام فین کلیفرین: میری پرورش ایک کافی پروٹسٹنٹ ماحول میں اور ایک روایتی خاندان میں ہوئی تھی۔ یہ کافی معمول کے مطابق تھا سوائے اس حقیقت کے کہ ہم ایمسٹرڈیم میں رہتے تھے۔ ایمسٹرڈیم یقیناً‌ ایک بہت ہی آزاد خیال شہر ہے، جبکہ ہم اتنے آزاد خیال نہیں تھے۔

ترکی کے لوزان معاہدہ کا خاتمہ

Submitted by admin on
’’لوزان معاہدے‘‘ کا باعث ’’سیوریس کے معاہدے‘‘ سے ترکوں کا عدم اطمینان تھا، جس نے سلطنت عثمانیہ کو اتحادی قوتوں کے تحت تقسیم کر دیا تھا۔ پھر مصطفیٰ کمال کی قیادت میں ’’ترک قومی تحریک‘‘ سامنے آئی جس نے اس معاہدے کی مخالفت کی، اس کے نتیجے میں ۱۹۲۱ء کی سکاریا جنگ ہوئی۔

ترکیہ اور مشرقِ وسطیٰ: سابق ترک صدر عبد اللہ گل کی نظر میں

Submitted by admin on
سابق ترک صدر نے ’’المجلہ‘‘ کے ساتھ ایک خصوصی انٹرویو میں شام اور ترکی کے مابین مصالحتی کوششوں، ایران اور اسرائیل کے درمیان جنگ کے امکانات، اور دیگر اہم علاقائی مسائل پر گفتگو کی۔

غزہ میں فتح اور شکست

Submitted by admin on
غزہ کی ایک نرس حدیل عواد کی تحریر جو اسرائیل کی بمباری میں تباہ ہونے والے الشفاء ہسپتال میں کام کرتی تھیں۔ آخر کار جنگ بندی ہو گئی۔ پندرہ مہینوں کی مسلسل نسل کش جنگ کے بعد ہم آخر کار سکون کا سانس لینے کے قابل ہوئے ہیں۔ ہم میں سے بہت سے لوگ اپنے گھروں کو واپس جانے کے قابل ہوئے ہیں، یا جو کچھ بھی وہاں باقی رہ گیا ہے۔

اسد حکومت کے خاتمہ کے بعد شام پر اسرائیل کے حملے

Submitted by admin on
8 دسمبر 2024ء کو ’’ہیئۃ تحریر الشام‘‘ (HTS) کی زیر قیادت فورسز نے شام کے دارالحکومت دمشق پر قبضہ کرتے ہوئے اسد خاندان کی 53 سالہ حکمرانی کا خاتمہ کر دیا۔

پسینہ: مفید بھی، مضر بھی!

Submitted by admin on
جسم کا پسینہ یعنی جلد سے خارج ہونے والی نمی کے فائدے بھی ہیں اور نقصان بھی۔ اس مختصر تحریر میں ہم دیکھیں گے کہ پسینہ کیا ہوتا ہے، کیوں آتا ہے، جسمانی طور پر اس کے اثرات کیا ہوتے ہیں، اور اس کے مسائل سے کیسے نمٹا جا سکتا ہے۔

فلسطین اسرائیل تنازعہ میں ’’دو ریاستی حل‘‘ کیا ہے؟

Submitted by admin on
دو ریاستی حل ایک مجوزہ منصوبہ ہے جس کا مقصد اسرائیل فلسطین تنازعہ کو دو الگ الگ ریاستیں بنا کر حل کرنا ہے: ایک ریاست اسرائیل جو کہ یہودی عوام کے لیے ہو گی، اور دوسری ریاست فلسطین جو کہ خطہ کے مقامی عرب عوام کے لیے ہو گی۔

امریکہ اور اسرائیل کے اتحاد پر ایک نظر

Submitted by admin on
امریکہ 1948ء میں اسرائیل کی آزادی کو تسلیم کرنے والے اولین ممالک میں سے ایک تھا، اس ابتدائی شناخت نے مضبوط تعلقات کی بنیاد ڈالی، اور اس کے بعد سے دونوں ممالک نے مشترکہ مفادات پر مشتمل خاص تعلقات نبھائے ہیں۔

خواتین پر خوبصورتی کا معاشرتی دباؤ: وجوہات، اثرات، سدباب

Submitted by admin on
خواتین کے مسائل میں سے ایک بڑا مسئلہ ان پر ہر وقت خوبصورت نظر آنے کا معاشرتی دباؤ ہے۔ اس سے مراد وہ معاشرتی توقعات اور ثقافتی پیمانے ہیں جو اس تصور کو قائم رکھتے ہیں کہ خواتین کو خوبصورتی کے خاص معیارات کے مطابق ہونا چاہیے۔
Subscribe to