دنیا کے نقشے پر کچھ آبی راستے ایسے ہیں جو عالمی تجارت کے لیے ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتے ہیں، اور ان کے گرد ابھرنے والی سیاسی کشیدگیاں بین الاقوامی طاقتوں کو مسلسل متحرک رکھتی ہیں۔ ایسے ہی دو کلیدی مقامات، آبنائے ہرمز اور ب
اسرائیل اور ایران کے درمیان حالیہ براہ راست جنگی تنازعہ کا آغاز 2024ء میں ہوا اور جون 2025ء تک جاری رہا، جو ایک جنگ بندی پر اختتام پذیر ہوا۔ یہ جنگ اُس بالواسطہ جنگ سے بہت مختلف تھی جو دونوں ملکوں کے درمیان دہائیوں سے جاری تھی۔ اس مختصر رپورٹ میں
کسی بھی جماعت، طبقہ یا قوم کی ترقی کے لیے اجتماعی سوچ، باہمی تعاون اور خود پسندی سے گریز بنیادی اوصاف ہوتے ہیں۔ جب افراد یا ادارے اس بات پر بہت زیادہ زور دیں کہ کسی کام کا سہرا ان کے سر ہی بندھنا چاہیے، یا دوسرے لفظوں میں اس کا کریڈٹ انہی کو ملنا چاہیے
نہریں انسان کی خود ساختہ آبی گزرگاہیں ہیں جو صدیوں سے عالمی تجارت اور معیشت کو تشکیل دینے میں اہم کردار ادا کرتی آ رہی ہیں، اور جدید دور میں تعمیراتی ایجادات و امکانات نے ایسے مزید منصوبوں کی راہ ہموار کر دی ہے جن کے ساتھ ان کے منصوبہ سازوں کی بہت سی توقعات وابستہ ہیں۔
اسرائیل کی اب تک کی واحد خاتون وزیراعظم گولڈا مائیر سے 1970ء میں ہونے والا انٹرویو، جس کے ترجمہ کے لیے اے آئی سے مدد لی گئی ہے، ہماری گزارش ہے کہ اس ترجمہ کو تکنیکی درستگی کی بجائے حالات و واقعات اور نظریات و تصورات کی تفہیم کے حوالے سے دیکھا جائے، بہت شکریہ۔ ادارہ ترجمان
الجزائر کی جنگِ آزادی 1954ء-1962ء فرانسیسی نوآبادیاتی استعمار کے خلاف ایک تاریخی جدوجہد تصور کی جاتی ہے جس نے الجزائری عوامی کو قومی خودمختاری اور آزادی کی منزل تک پہنچایا۔ اگرچہ اس تحریک کا آغاز پہلی جنگِ عظیم 1914ء-1918ء کے دوران ہوا لیکن اس نے دوسری جنگِ عظیم 1939ء-1945ء کے دوران شدت اختیار کی
Social Sciences علوم کی وہ شاخیں ہیں جو انسانی معاشرے، انسانی رویے، اور معاشرتی اداروں کا سائنسی بنیادوں پر مطالعہ کرتی ہیں۔ ان کا مقصد یہ سمجھنا ہے کہ انسان گروہوں میں کیسے رہتے ہیں، ان کے درمیان تعلقات کیسے بنتے ہیں، معاشرے کیسے کام کرتے ہیں، اور ثقافتیں کیسے پروان چڑھتی ہیں۔
قوم! آپ حسین شہید سہروردی، وزیر اعظم پاکستان کو ’’فیس دی نیشن‘‘ پر تجربہ کار نامہ نگاروں کے سوالات کا سامنا کرتے ہوئے دیکھیں گے۔ ان میں واشنگٹن پوسٹ اور ٹائمز ہیرالڈ کے سفارتی نامہ نگار چالمیرز رابرٹس، سی بی ایس نیوز کے بل ڈاؤنز، اور نیوزویک کے واشنگٹن بیورو سے جان میڈیگن شامل ہیں
کوئی بھی ملک باضابطہ طور پر طالبان کو تسلیم نہیں کرتا، لیکن حال ہی میں طالبان کی جارحانہ سفارت کاری سے ظاہر ہوتا ہے کہ بہت سے ممالک انہیں اپنا شراکت دار بنانا چاہتے ہیں۔ افغانستان کے قائم مقام وزیر خارجہ امیر خان متقی نے حال ہی میں پاکستان کے ہم منصب کی میزبانی کی۔
’’ ابراہیم معاہدات‘‘ کئی معاہدوں کا ایک سلسلہ ہے جس کے تحت امریکہ کی ثالثی میں اسرائیل اور متعدد عرب ممالک کے درمیان سفارتی تعلقات معمول پر لائے گئے۔ ابتدائی معاہدوں پر اسرائیل، متحدہ عرب امارات اور بحرین نے وائٹ ہاؤس میں دستخط کیے تھے۔
جب امریکہ نے نومبر کے دوران اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی ایک اور قرارداد کو ویٹو کیا، جس میں غزہ میں جنگ بندی کا مطالبہ کیا گیا تھا، تو اس سے عالمی سطح پر غم و غصہ پیدا ہوا۔ ناقدین نے کہا کہ امریکہ کا یہ فیصلہ، جو سلامتی کونسل کے دیگر 14 ارکان کے خلاف تھا، اس علاقے میں شہریوں کے مصائب کو طول دے گا اور مشرقِ وسطیٰ میں تشدد کو بڑھائے گا۔
تقسیم کے اگلے ہی سال 1948ء میں بھارت نے پاکستان کی طرف آنے والے دریاؤں کا پانی روک دیا تھا جس کے نتیجے میں مغربی پاکستان میں زرعی بحران پیدا ہو گیا تھا۔ اس کے بعد دونوں ممالک کے درمیان مذاکرات کا ایک سلسلہ شروع ہوا جس میں ورلڈ بینک نے ثالثی کا کردار ادا کیا۔
’’سائیکس-پیکو معاہدہ‘‘ پہلی جنگ عظیم کے دوران 1916ء میں برطانیہ اور فرانس کے درمیان طے پانے والا ایک خفیہ منصوبہ تھا جس میں سوویت یونین سے پہلے کے روس کی رضامندی بھی شامل تھی۔ ان طاقتوں کا مقصد جنگ میں کامیابی کی صورت میں خلافتِ عثمانیہ کے مشرقِ وسطیٰ کے علاقوں کو آپس میں تقسیم کرنا تھا۔
یہ جولائی 1915ء سے مارچ 1916ء تک مکہ کے شریف حسین بن علی اور مصر میں برطانوی ہائی کمشنر سر ہنری میک موہن کے درمیان دس خطوط کا ایک سلسلہ ہے جسے مشرقِ وسطیٰ کی تاریخ میں بہت اہم اور حساس حیثیت حاصل ہے۔ 1908ء میں عثمانی خلیفہ عبد الحمید دوم نے عرب رہنما حسین بن علی کو شریفِ مکہ مقرر کیا تھا۔
’’کیمبون خط‘‘ ایک غیر مطبوعہ خط تھا جو فرانسیسی سفارتکار جولس کیمبون کی طرف سے صیہونی سفارتکار نہم سوکولو کو لکھا گیا تھا۔ یہ فرانسیسی حکومت کی جانب سے پہلی جنگِ عظیم کے دوران جون 1917ء میں فلسطین میں صیہونی منصوبے کی حمایت کا اظہار کرتے ہوئے بھیجا گیا تھا ۔ ۔ ۔
فلسطینی مہاجرین وہ فلسطینی ہیں جنہیں 1948ء میں اسرائیل کے قیام کے دوران اور اس کے بعد ان کے گھروں اور وطن سے بے دخل کیا گیا۔ اسرائیل یہودی اکثریتی ریاست قائم کرنے اور برقرار رکھنے کی کوشش کے تحت فلسطینیوں کو زبردستی بے دخل کرتا ہے اور فلسطینی مہاجرین کو واپس آنے سے روکتا ہے۔
’’مستقل کمیٹی برائے اسلامی تحقیق و افتاء‘‘ نے ان استفسارات، آراء اور مضامین کا جائزہ لیا ہے جو ذرائع ابلاغ میں ’’مذاہب کے اتحاد کی دعوت‘‘ یعنی اسلام، یہودیت اور عیسائیت کے حوالے سے پھیلائے جا رہے ہیں؛ اور اس بات کا مطالعہ کیا ہے کہ اس دعوت سے کیا مطلب لیا جا رہا ہے:
غزہ میں جنگ بندی شروع ہوئے دو ماہ ہو چکے ہیں۔ فلسطینی اب بھی اسرائیلی فوج کے ہاتھوں مارے جا رہے ہیں، لیکن مسلسل بمباری رک گئی ہے، کم از کم ابھی کے لیے، غزہ پٹی میں داخل ہونے والی اشد ضروری امداد کو دو ہفتے قبل روک دیا گیا تھا۔
غزہ کے لیے عرب منصوبے پر ردعمل دیتے ہوئے ٹرمپ وائٹ ہاؤس نے کہا ہے کہ یہ منصوبہ دو اہم مسائل کو حل کرنے میں ناکام رہا ہے: ایک غزہ کے حالات سے متعلق اور دوسرا علاقے میں حماس کی مسلسل موجودگی سے متعلق۔
غزہ کے لیے عرب منصوبے پر ردعمل دیتے ہوئے ٹرمپ وائٹ ہاؤس نے کہا ہے کہ یہ منصوبہ دو اہم مسائل کو حل کرنے میں ناکام رہا ہے: ایک غزہ کے حالات سے متعلق اور دوسرا علاقے میں حماس کی مسلسل موجودگی سے متعلق۔
اعلانِ بالفور 1917ء (Balfour Declaration)مشرقِ وسطیٰ کی تاریخ کی ایک انتہائی اہم لیکن متنازعہ دستاویزات میں سے ایک ہے، خاص طور پر فلسطینی اسرائیلی تنازعہ کے حوالے سے۔ اعلانِ بالفور دراصل برطانوی وزیر خارجہ آرتھر جیمز بالفور کی طرف سے لارڈ والٹر روتھس چلڈ کو بھیجا گیا ایک خط تھا، جو برطانیہ کی یہودی برادری کے رہنما تھے۔
’’ویسٹ فیلیا امن 1648ء ‘‘ (Peace of Westphalia) یورپی تاریخ کے اہم ترین مراحل میں سے ہے جس سے ایک تیس سالہ جنگ اور ایک اَسی سالہ جنگ کا خاتمہ ہوا۔ خاص طور پر ویسٹ فیلیا کے شہروں میونسٹر اور اور اوسنابرک کے دو معاہدوں نے یورپ میں جدید قومی ریاست کا ایک ایسا سیاسی اور مذہبی نظام تشکیل دیا جس نے آنے والی صدیوں میں نہ صرف یورپ بلکہ بین الاقوامی سیاست پر بھی اثرات مرتب کیے۔
7 اکتوبر 2023ء کو حماس کی جانب سے اسرائیل پر اچانک حملے کے بعد اسرائیلی فلسطینی تنازعہ ایک بار پھر بھڑک اٹھا۔ جوابی کارروائی میں اسرائیل نے غزہ کی پٹی، جو کہ حماس کے زیرِ انتظام فلسطینی علاقہ ہے، پر فضائی حملوں اور مکمل محاصرے کا حکم دیا۔ یہ اس تن
ایک انسان کے لیے اچھی اخلاقی قدریں نہایت ضروری ہیں کیونکہ یہ اس کی شخصیت کو نکھارتی ہیں، اسے معاشرے میں عزت دلاتی ہیں، اور پرسکون زندگی گزارنے میں اس کی مدد کرتی ہیں۔ یہ قدریں انسان کو ایک ذمہ دار شہری بناتی ہیں جو اپنے فرائض کو سمجھتا ہے اور دوسروں کے حقوق کا احترام کرتا ہے۔
تباہ حال غزہ میں رمضان آ پہنچا ہے۔ جب باقی دنیا روزے اور دعا کے مہینے کا ’’تہوار‘‘ کے موڈ میں آغاز کر رہی ہے، وہیں ہم غم اور دکھ کے ساتھ ایسا کر رہے ہیں۔
بین الاقوامی معاہدے جنہیں کنونشنز، ٹریٹیز اور اکارڈز کے نام سے بھی جانا جاتا ہے، دو یا دو سے زیادہ ممالک کے درمیان سمجھوتے ہیں جو کسی خاص معاملے میں قانونی دستاویزات کا کام دیتے ہیں۔
کیلنڈر ہزاروں سالوں سے انسانی تہذیب کا حصہ چلے آ رہے ہیں جو گزرنے والے وقت کا حساب رکھنے کے ساتھ ساتھ موسموں کی نشاندہی کرنے اور واقعات کی منصوبہ بندی کرنے کے لیے زیر استعمال رہے ہیں۔
امینہ اَسِلمی (پیدائشی نام جینس ہَف (Janice Huff) — 1945ء تا 5 مارچ 2010ء) ایک امریکی مسلم راہنما، ایمی ایوارڈ یافتہ براڈکاسٹر، مقرر، اور ’’انٹرنیشنل یونین آف مسلم وومن‘‘ کی ڈائریکٹر تھیں۔
’’دارفور امن معاہدہ‘‘ سے مراد ان تین امن معاہدوں میں سے کوئی ایک ہے جو سوڈان کی حکومت اور دارفور کے باغی گروہوں کے درمیان 2006ء، 2011ء اور 2020ء میں دارفور تنازع کو ختم کرنے کے ارادے سے طے پائے۔
یورام فین کلیفرین: میری پرورش ایک کافی پروٹسٹنٹ ماحول میں اور ایک روایتی خاندان میں ہوئی تھی۔ یہ کافی معمول کے مطابق تھا سوائے اس حقیقت کے کہ ہم ایمسٹرڈیم میں رہتے تھے۔ ایمسٹرڈیم یقیناً ایک بہت ہی آزاد خیال شہر ہے، جبکہ ہم اتنے آزاد خیال نہیں تھے۔
’’لوزان معاہدے‘‘ کا باعث ’’سیوریس کے معاہدے‘‘ سے ترکوں کا عدم اطمینان تھا، جس نے سلطنت عثمانیہ کو اتحادی قوتوں کے تحت تقسیم کر دیا تھا۔ پھر مصطفیٰ کمال کی قیادت میں ’’ترک قومی تحریک‘‘ سامنے آئی جس نے اس معاہدے کی مخالفت کی، اس کے نتیجے میں ۱۹۲۱ء کی سکاریا جنگ ہوئی۔
سابق ترک صدر نے ’’المجلہ‘‘ کے ساتھ ایک خصوصی انٹرویو میں شام اور ترکی کے مابین مصالحتی کوششوں، ایران اور اسرائیل کے درمیان جنگ کے امکانات، اور دیگر اہم علاقائی مسائل پر گفتگو کی۔
غزہ کی ایک نرس حدیل عواد کی تحریر جو اسرائیل کی بمباری میں تباہ ہونے والے الشفاء ہسپتال میں کام کرتی تھیں۔ آخر کار جنگ بندی ہو گئی۔ پندرہ مہینوں کی مسلسل نسل کش جنگ کے بعد ہم آخر کار سکون کا سانس لینے کے قابل ہوئے ہیں۔ ہم میں سے بہت سے لوگ اپنے گھروں کو واپس جانے کے قابل ہوئے ہیں، یا جو کچھ بھی وہاں باقی رہ گیا ہے۔
ڈیو چیپل ایک امریکی مزاح نگار، اداکار، مصنف، اور پروڈیوسر ہیں جو وہ 2003ء سے 2006ء تک نشر ہونے والے مقبول ٹی وی پروگرام ’’چیپلز شو‘‘ کے حوالے سے زیادہ مشہور ہیں۔
8 دسمبر 2024ء کو ’’ہیئۃ تحریر الشام‘‘ (HTS) کی زیر قیادت فورسز نے شام کے دارالحکومت دمشق پر قبضہ کرتے ہوئے اسد خاندان کی 53 سالہ حکمرانی کا خاتمہ کر دیا۔
VPN ایک ایسی سروس ہے جو خفیہ سرنگ کا کام کرتی ہے، اس کے ذریعے آپ بغیر کسی ریکارڈ میں آئے انٹرنیٹ پر موجود دنیا کے کسی بھی نیٹ ورک سے منسلک ہو سکتے ہیں۔
برکس (BRICS) تیزی سے اقتصادی ترقی کرتے ہوئے بڑے ممالک کی بین الحکومتی تنظیم ہے جس میں اب تک یہ ممالک شامل تھے: روس، چین، بھارت، برازیل اور ساؤتھ افریقہ۔
جسم کا پسینہ یعنی جلد سے خارج ہونے والی نمی کے فائدے بھی ہیں اور نقصان بھی۔ اس مختصر تحریر میں ہم دیکھیں گے کہ پسینہ کیا ہوتا ہے، کیوں آتا ہے، جسمانی طور پر اس کے اثرات کیا ہوتے ہیں، اور اس کے مسائل سے کیسے نمٹا جا سکتا ہے۔
ہجومی قتل کیا ہوتا ہے یا Mob Lynching کسے کہتے ہیں؟ اس پر بات کرنے سے پہلے ہم یہ دیکھیں گے کہ معاشرہ کے لیے قوانین کیوں ضروری ہوتے ہیں اور ان کی خلاف ورزی سے معاشرتی زندگی کس طرح متاثر ہوتی ہے۔
دو ریاستی حل ایک مجوزہ منصوبہ ہے جس کا مقصد اسرائیل فلسطین تنازعہ کو دو الگ الگ ریاستیں بنا کر حل کرنا ہے: ایک ریاست اسرائیل جو کہ یہودی عوام کے لیے ہو گی، اور دوسری ریاست فلسطین جو کہ خطہ کے مقامی عرب عوام کے لیے ہو گی۔
امریکہ 1948ء میں اسرائیل کی آزادی کو تسلیم کرنے والے اولین ممالک میں سے ایک تھا، اس ابتدائی شناخت نے مضبوط تعلقات کی بنیاد ڈالی، اور اس کے بعد سے دونوں ممالک نے مشترکہ مفادات پر مشتمل خاص تعلقات نبھائے ہیں۔
خواتین کے مسائل میں سے ایک بڑا مسئلہ ان پر ہر وقت خوبصورت نظر آنے کا معاشرتی دباؤ ہے۔ اس سے مراد وہ معاشرتی توقعات اور ثقافتی پیمانے ہیں جو اس تصور کو قائم رکھتے ہیں کہ خواتین کو خوبصورتی کے خاص معیارات کے مطابق ہونا چاہیے۔
گوگل نے AI کو بجلی کی فراہمی کے لیے چھوٹے نیوکلیئر ری ایکٹر بنانے کے لیے ایک اسٹارٹ اپ کمپنی کے ساتھ معاہدے پر دستخط کیے ہیں۔ کاروزپاور کے ساتھ ڈیل اس وقت سامنے آئی ہے جب ٹیک کمپنیاں دنیا بھر میں ڈیٹا سینٹرز کے لیے بجلی کے ذرائع تلاش کر رہی ہیں۔
وزیر خارجہ، جسے سیکرٹری آف سٹیٹ بھی کہا جاتا ہے، اپنے ملک کی خارجہ پالیسی کی تشکیل اور نفاذ میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔ وہ اس بات کو یقینی بناتا ہے کہ خارجہ پالیسی پر عملدرآمد قومی مفادات کے مطابق ہو۔ وہ حکومت کو بین الاقوامی امور کے حوالے سے
کھیل وہ جسمانی سرگرمیاں ہیں جن میں مہارت کے ساتھ مشقت اور ورزش بھی شامل ہوتی ہے اور مقابلہ بازی کا عنصر بھی۔ کھیل انفرادی طور پر بھی کھیلے جاتے ہیں اور اجتماعی طور پر بھی، اور ان سے ہر عمر اور صلاحیت کے افراد لطف اندوز ہوسکتے ہیں۔ کھیلوں کی