اسلامی اصطلاحات اور ان کی آسان تشریح (آ)

اسلام ایک مکمل اور متوازن دین ہے جو نہ صرف عقائد اور عبادات کی تعلیم دیتا ہے بلکہ زندگی گزارنے کے بہترین طریقے بھی بتاتا ہے۔ قرآن مجید، احادیث مبارکہ، ائمہ کرام اور بزرگان دین کے علمی ذخیرے اور عملی واقعات کے ذریعے ہمیں ایسی اصطلاحات ملتی ہیں جن کا مطلب سمجھنا ضروری ہے تاکہ ہم دین کو صحیح طور پر جان سکیں اور اس پر عمل کر سکیں۔ ذیل میں چند اہم اسلامی اصطلاحات کو بہت سادہ زبان میں تحریر کیا گیا ہے تاکہ عام قارئین انہیں بآسانی جان سکیں اور اپنی روزمرہ زندگی میں ان سے فائدہ اٹھا سکیں۔

آدم علیہ السلام

حضرت آدم علیہ السلام اللہ تعالیٰ کے پہلے نبی اور پہلے انسان تھے۔ اللہ نے انہیں مٹی سے پیدا کیا اور اپنی خاص روح پھونک کر انہیں زندگی عطا فرمائی۔ اللہ تعالیٰ نے فرشتوں کو حکم دیا کہ وہ آدم علیہ السلام کو سجدۂ تعظیم کریں، جس سے انسان کی عزت اور مقام معلوم ہوتا ہے۔ حضرت آدم اور ان کی زوجہ حضرت حوّا علیہما السلام جنت میں رہے، لیکن اللہ تعالیٰ کی طرف سے ایک آزمائش میں ان سے حکم عدولی ہو گئی، جس کے نتیجے میں دونوں کو اللہ تعالیٰ نے زمین پر اتار دیا۔

آبِ زم زم

زم زم مکہ مکرمہ میں واقع ایک بابرکت پانی کا کنواں ہے۔ اس کی تاریخ حضرت ابراہیمؑ کی زوجہ حضرت ہاجرہؓ اور بیٹے حضرت اسماعیلؑ سے متعلق ہے۔ حضرت ہاجرہؓ صفا اور مروہ کے درمیان پانی کی تلاش میں سات مرتبہ دوڑی تھیں، اللہ تعالیٰ نے ان کی محنت اور بھروسے کی برکت سے حضرت اسماعیلؑ کے قدموں کے پاس پانی کا چشمہ جاری فرمایا۔ بعض روایات کے مطابق یہ چشمہ حضرت جبریل علیہ السلام کی ضرب سے جاری ہوا۔ حضرت ہاجرہؓ نے اس پانی کو بہتے دیکھ کر کہا: ’’زم زم‘‘ یعنی رک جا۔ آج بھی وہاں حجاج کرام یہ پانی پیتے ہیں اور اپنے ساتھ لے جا کر اس کی برکت حاصل کرتے ہیں۔

آتش پرستی

آتش پرستی کو مجوسی یا زرتشتی مذہب بھی کہا جاتا ہے۔ اس کے پیروکار آگ کو مقدس سمجھتے ہیں۔ ان کی مذہبی کتاب کا نام اوستا ہے۔ اسلام میں عبادت صرف اللہ کے لیے ہے، اس لیے غیر اللہ کی عبادت درست نہیں۔ تاہم، اسلامی حکومتوں نے تاریخ میں مجوسیوں کو اپنے مذہب پر قائم رہنے کی اجازت دی، بشرطیکہ وہ ریاست کے قانون کی پابندی کریں۔

آثار

آثار سے مراد صحابہ کرام اور تابعین کے اقوال، افعال اور فیصلے ہیں۔ ان سے ہمیں یہ سمجھنے میں مدد ملتی ہے کہ ابتدائی مسلمانوں نے اسلام پر عمل کیسے کیا۔ حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے قول و فعل کو حدیث کہا جاتا ہے۔

آخرت

موت کے بعد کی زندگی کو آخرت کہتے ہیں۔ اسلامی تعلیمات کی رو سے ایک دن قیامت قائم ہو گی، ہر شخص دوبارہ زندہ کیا جائے گا اور اپنے اعمال کا حساب دے گا۔ نیک لوگ جنت میں جائیں گے اور برے لوگ جہنم میں۔ آخرت کا ایمان ہمیں اچھے کام کرنے اور غلط کاموں سے بچنے کی ترغیب دیتا ہے۔

آداب

آداب کا مطلب ہے اچھے اور شائستہ طریقے۔ جیسے والدین کا احترام کرنا، استاد کی قدر کرنا، نرمی سے بات کرنا، کھانا شروع کرتے وقت ’’بسم اللہ‘‘ کہنا وغیرہ۔ آداب انسان کے اخلاق کو خوبصورت بناتے ہیں۔

آخر الزمان

آخر الزمان دنیا کا آخری دور ہے۔ اس زمانے میں بڑے فتنے ظاہر ہوں گے، جیسے دجال کا آنا، حضرت مہدی کا ظہور اور حضرت عیسیٰ علیہ السلام کا آسمان سے اترنا۔ البتہ ’’نبی آخر الزمان‘‘ سے مراد آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی ذاتِ گرامی ہے کہ وہ اللہ تعالیٰ کے آخری نبی یعنی آخری زمانے کے نبی ہیں۔

آسمانی کتب

آسمانی کتب اللہ کی نازل کردہ کتابیں ہیں:

  • تورات — حضرت موسیٰ علیہ السلام پر،
  • زبور — حضرت داؤد علیہ السلام پر،
  • انجیل — حضرت عیسیٰ علیہ السلام پر،
  • قرآن مجید — حضرت محمد ﷺ پر، اور یہ آخری کتاب ہے جو آج تک اپنی اصل حالت میں محفوظ ہے۔

آزر

قرآن مجید میں حضرت ابراہیم علیہ السلام کے والد آزر کا ایک بت پرست کے طور پر ذکر کیا گیا ہے۔ حضرت ابراہیم علیہ السلام نے آزر کو ایک اللہ کی عبادت کی دعوت دی اور بت پرستی سے منع کیا لیکن آزر نے حضرت ابراہیم علیہ السلام کی دعوت قبول نہیں کی۔

آسمان

آسمان ہمارے اوپر کا عظیم اور پھیلا ہوا نظام ہے جہاں سورج، چاند، ستارے اور سیارے موجود ہیں۔ قرآن مجید میں بتایا گیا ہے کہ اللہ نے سات آسمان بنائے۔ یہ سارا نظام اللہ کی قدرت کی نشانی ہے۔

آفات

آفات وہ قدرتی مصیبتیں ہیں جیسے زلزلہ، سیلاب، طوفان، وبا وغیرہ۔ یہ کبھی آزمائش ہوتی ہیں اور کبھی انسان کی اپنی غلطیوں کا نتیجہ۔ ایسے وقت میں اللہ تعالیٰ سے پناہ، صبر اور مدد کا طلب گار ہونا چاہیے۔

آل

آل کا مطلب ہے خاندان۔ جیسے آلِ ابراہیم یا آلِ محمد۔ یہ لفظ احترام اور تعلق ظاہر کرتا ہے۔

آمین

آمین دعا کے آخر میں کہی جاتی ہے۔ اس کا مطلب ہے: ’’اے اللہ! ہماری دعا قبول فرما۔‘‘

آیات / آیۃ

آیت کا مطلب ہے نشانی۔ قرآن مجید کے ہر جملے کو آیت کہا جاتا ہے۔ مشہور آیات میں شامل ہیں:

  • آیۃ الکرسی (اللہ کی عظمت بیان کرتی ہے)
  • آیتِ نور (اللہ کے نور کا ذکر)
  • آیاتِ محکمات (صاف اور واضح آیات)
  • آیاتِ متشابہات (جن کے کچھ معنی پوشیدہ ہیں، جنہیں اللہ ہی بہتر جانتا ہے)