مسئلہ کشمیر اور ایشیا میں امن
لیاقت علی خان اور ان کی اہلیہ جب لندن ایئرپورٹ پہنچے تو بتایا گیا ہے کہ ان کے چھوٹے صاحبزادگان ان سے ملنے کے لیے یہاں موجود تھے جو ایک پینٹومائم (بچوں کی تفریح) دیکھنے کے لیے آئے ہوئے تھے۔ ایک خصوصی نیوز ریل انٹرویو میں پاکستانی وزیراعظم نے کشمیر کے مسئلے کے ممکنہ حل سے متعلق سوالات کے جواب دیے۔
’’میں بہت خوش ہوں کہ دولتِ مشترکہ کے وزرائے اعظم نے مسئلہ کشمیر پر اجتماعی طور پر غور کرنے اور اس مسئلے کا حل تلاش کرنے کی کوشش کرنے پر رضامندی ظاہر کی ہے، کیونکہ یہ میرا پختہ یقین ہے کہ جب تک کشمیر کا مسئلہ حل نہیں ہوتا، نہ تو پاکستان اور نہ ہی ہندوستان ایشیا میں امن برقرار رکھنے میں اپنا صحیح کردار ادا کر سکیں گے۔‘‘
وزیر اعظم پاکستان خان لیاقت علی خان
11 جنوری 1951ء